February 24, 2014

بننا فوٹو گرافر ہمارا- پہلے کیمرے سے آج تک

Banna hamara photographer- pehly camery se aaj tak


تصویر جانے نہ پائے
سنہ 97 میں میں پہلی بار مری گیا تھا اور پہلی بار ایک کیمرے کا بلا شرکت غیرے مری رہنے تک مالک بنا تھا۔ تب کیمروں میں ریل یا رول ڈلا کرتا تھا اور ایک ایک تصویر سوچ سمجھ کر کھینچنی ہوتی تھی کہ 32 یا 31 یا 30 تصاویر کل ہماری صوابدید میں ہوتی تھیں تاہم رول لینا اور تصویر کھینچنے سے بھی مشکل مرحلہ تصاویر کی دھلائی ہوا کرتا تھا اور ہماری کئی ریلیں دوالیہ ہونے والے فوٹو گرافروں کے ساتھ ہی کباڑ برد ہوئی ہوں گی۔ وہ نائیکون کا کیمرہ تھا جس میں فلیش کیمرے سے الگ ہو سکتا تھا اور پہلی بار فصیل مسجد دیکھنے کی خوشی میں میں فلیش اور کیمرے کا کور وہیں بھول آیا تھا اور واپسی پرخالہ جن سے کیمرہ لیا تھا خاصی عزت افزائی کرانی پڑی۔ 
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

February 17, 2014

ایک بیرون ملک مقیم پاکستانی کی کہانی

Aik beron-e-Mulk muqeem Pakistani ki kahani



میرے سمیت بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کی تین خوبیاں ہیں۔
ایک وہ بلا کے شیخی خورے اور ڈینگ باز ہوتے ہیں
دوسرا پیچھے پاکستان میں ان کا سلسلہ حسب و نسب و معاشی حالات اگر شریف و زرداری خاندان سےبڑھ کر نہیں تو کم بھی نہیں ہوتا
تیسرا ان کے حسن و وجاہت کے پیچھے کئی گوریاں دین و دنیا تیاگ کر ذہنی توازن گنوا کر جوگ بجوگ اپنا کر جنگلوں کی راہ لے چکی ہوتی ہیں۔ 
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

February 11, 2014

تصاویر کے شکار پر جانا۔ تصویری

tasaveer k shikar per jana- tasveeri

گاؤں میں بندہ رہے اور فراغت نہ ہو ایسا تو ممکن نہیں اور بندہ فارغ ہو تو شیطانی چرخہ تو خود سے چل پڑتا ہے ان دنوں ہم گاؤں میں بھی ہیں اور فارغ بھی ہیں اور فارغ بھی ایسے کہ بلاگ پوسٹ کرنے کو انٹرنیٹ نہیں ملتا اور بلاگ ٹائپ کرنے کو کمپیوٹر نہیں ملتا۔ ویسے تو ان مواقع پر ہمارے ہاتھ لڈو، تاس (تاش) ، کیرم، بیٹ بال وغیرہ لگتے ہیں لیکن خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ اس بار ہمارے ہاتھ اہک چھرے مارنے والی ہوائی بندوق اور دو کزن لگ گئے جن کا ہم نے فائدہ اٹھاتے ہوئے فوری طور پر شکار کا پروگرام بنا ڈالا۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad

February 3, 2014

فضائی سفر، ہوائی اڈے، فضائی کمپنیاں

Fzai Safar, Hawai Addy, Fzai compnies


پچھلے دنوں ایک سروے ہوا جس میں دنیا کے بہترین اور بد ترین ہوائی اڈوں کے بارے ایک سروے کیا گیا تھا۔ ایسے ہی 
پچھلے دنوں ایک سروے نظر سے گزرا جس میں مسافروں سے پوچھا گیا تھا کہ ان کے لیے سب سے تکلیف دہ چیز دروان پرواز کیا ہوتی ہے۔ ہم بھی دنیا بھر کی ہوائی کمپنیوں کے ساتھ سفر کر چکے ہیں مگر جیسے آج تک کسی نے ہمارے بلاگ کو منہ نہیں لگایا ایسے ہی کبھی کسی نے بطور مسافر ہمیں بھی منہ نہیں لگایا کہ میاں منہ میں دانت رکھتے ہو کہ نہیں؟نو سال ہوئے اڑتے کبھی کسی نے نہیں پوچھا میاں کوئی گلہ؟ کوئی شکوہ؟ کوئی صلاح؟ کوئی تجویز؟ لیکن ایک لحاظ سے ہوائی کمپنیوں والے بھی سچے ہیں کہ کبھی ہمارے گھر والوں نے ہم سے کسی معاملے میں مشورہ طلب نہیں کیا پرائے لوگ کیا دید کریں۔ لیکن ہم بھی مشورہ مفت ہےکا چلتا پھرتا نمونہ ہیں اور آتے جاتے کی بانہہ پکڑ کر اس کو بلا طلب کیے مشورہ پیش کرتے رہتے ہیں اس لیے ہم نے سوچا یہاں کیوں پیچھے رہیں اور نتیجۃ مشورہ حاضر ہے۔
مزید پڑھیے Résuméabuiyad